Etharums ser quidem rerum facilis dolores nemis omnis fugats vitaes nemo minima rerums unsers sadips amets.
ڈاکٹر قاضی امجد حسین 1960ءمیں اٹک کے معروف علمی و روحانی گھرانے میںپیدا ہوئے آپ کے والد ماجد شیخ الحدیث والتفسیر حضرت علامہ قاضی انوارالحق رحمتہ اللہ علیہ برضغیر کے نامور شخصیا ت میں سے تھے ۔ قیام پاکستان کے بعد آپ ریساست جو نا گڑھ میں قاضی القضائ(چیف جسٹس ) کے فرائض سرانجام دیتے رہے آپ ر حمتہ اللہ علیہ کی حیات پر اوراق انوار کے نام سے تقریباً چار سو صفحات پر مشتمل ایک کتاب شائع ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر صاحب نے دینی تعلیم و تربیت اپنے والد صاحب سے حاصل کی ۔نشتر میڈیکل کالج سے بی ڈی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پانچ سال تک خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد آپ نے پرائیویٹ سیکٹر میں خدمت خلق کا آغاز کیا ۔
آپ نے اٹک کے جیسے مضافاتی علاقے میں ڈینٹسٹری کی جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف کراہیں۔ عوام الناس کے اصرار پر جہاں اٹک میں 9جدید ترین یونٹس پرمشتمل آپ کا کلینک خدمت خلق میں مصروف ہے وہیں فتح جنگ اور حضرو کے اندر بھی 3تین یونٹس پر مشتمل آپ کے کلینکس تربیت یافتہ داکٹر ز اور عملہ کے ساتھ آپ کی زیر نگرانی ڈینٹل علاج کی سہولیات عوام کو بہم پہنچا رہے ہیں۔
جد ید ترین سہولیات کے ساتھ ڈاکٹر صاحب نے علاج معالجے میں ایم اے سی پی ایس (اورل سرجری)امریکہ ، ڈی آرتھو(مینلاسنٹرل یونیورسٹی) فلپائن ، سی۔پیریوڈونٹالوجی اینڈامپلانٹالوجی، فیلو شپ ان لیزر ڈینٹسٹری (جرمنی) کی جدید ترین تعلیم حاصل کرنے کے لیے اندرونی اور بیرونی ممالک میں بے شمار سفر کیے ۔
ڈاکٹر صاحب نے عوام کی آگاہی کے لیے مختلف موضوعات ڈینٹل لٹریچرلکھے اور بے شمار وڈیو پرگرام ریکاڈ کرائیں۔ اس کے علاوہ مریضوں کو آسان فہم طریقہ سے دانتوں کے امراض کو سمجھنے کے لیے کتاب ©© دانت اور ہم جوکہ ڈینٹل کانفرس میں ایشاءکی نمبر ایک کتاب کا درجہ پایا۔
ڈاکٹر صاحب نے فروغ عشق مصطفی ﷺ کے لیے اپنی کتا بیں تالیف کیں اور نعتیہ کلام لکھا وہیں اپنے بزرگوں کی سینکڑوں تصانیف کی دوبارہ اشاعت کا بیڑہ بھی اٹھایا ۔